Pages

Tuesday, 25 March 2014

رحم و مغفرت طلب کرنے اور دشمنوں پر فتح یابی کی دعا ہے



رَبَّنَا لَا تُؤَا خِذْ نَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا ج رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیْنَآ اِصْرًا کَمَ حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا ج رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَالَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖ ج وَاعْفُ عَنَّا وقف وَاغْفِرْلَنَا وقف وَارْحَمْنَا وقف اَنْتَ مَوْلٰنَا فَانْصُرْ نَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ ۾ (البقرۃ۔۲۸۶)
ترجمہ: اے میرے پروردگار!اگر ہم بھول جائیں یا چوک جائیں تو ہم کو نہ پکڑ اے ہمارے پروردگار! جو لوگ ہم سے پہلے ہو گزرے ہیں جس طرح ان پر تو نے بھاری بوجھ ڈالا تھا ویسا بھاری بوجھ ہم پر نہ ڈال اور ہمارے پروردگار! ہم سے ہم سے اتنا بوجھ نہ اٹھوا جس کی ہم کو طاقت نہیں اور ہمارے قصوروں کو درگذر کر اور ہمارے گناہوں کو معاف کر اور ہم پر کرم فرما تو ہی ہمارا مالک ہے تو ان لوگوں کے مقابل میں جو کافر ہیں ہماری مدد کر۔
فضیلت:رحم و مغفرت طلب کرنے اور دشمنوں پر فتح یابی کی دعا ہے جب رسول اللہ ﷺ ان دعاؤں کو پڑھتے تو فرشتے آمین کہتے تھے۔

یہ دعا ایسی جامع ہے کہ ہر کام کے شروع کرنے اور ختم کرنے کے لئے مفید ہے



رَبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍوَّاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطٰنًا نَّصِرًا ۾

(بنی اسرائیل۔۸۰)
ترجمہ: اے میرے پروردگار! مجھ کو اچھی جگہ پہنچا اور مجھ کو اچھی طرح نکال اور اپنی جناب سے مجھ کو دشمنوں پر فتح یابی کے ساتھ غلبہ دے۔
فضیلت:خُدا تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو یہ دعا تعلیم فرمائی یہ دعا ایسی جامع ہے کہ ہر کام کے شروع کرنے اور ختم کرنے کے لئے مفید ہے۔

یہ دعا خُدا تعالیٰ نے مسلمانوں کو والدین کی مغفرت کے واسطے تعلیم فرمائی ہے



رَبِّ ارْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا ۾ (بنی اسرائیل۔۲۴)
ترجمہ: اے میرے پروردگار! جس طرح میرے والدین نے مجھے چھوٹے سے کو پالا ہے اور (میرے حال پر رحم کرتے رہے ہیں) اس طرح تو بھی ان پر (اپنا) رحم کر۔
فضیلت: یہ دعا خُدا تعالیٰ نے مسلمانوں کو والدین کی مغفرت کے واسطے تعلیم فرمائی ہے اس سے والدین کے کمال درجہ عظمت و احترام پر روشنی پڑتی ہے۔

یہ اصحابِ اعراف کی دعا ہے دوزخیوں کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کریں گے



رَبَّنَآ لَا تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَِ۾ (الاعراف۔۴۷)
ترجمہ: اے ہمارے رب!ہم کو گناہ گار لوگوں کے ساتھ (شامل) مت کر۔
فضیلت: یہ اصحابِ اعراف کی دعا ہے دوزخیوں کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کریں گے۔

طلبِ رحم و مغفرت کی دعا پڑھنے والوں کے لئے خُدا تعالیٰ نے بڑی فضیلت فرمائی ہے



رَبَّنَآ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَاَنْتَ خَیْرُالرّٰحِمِیْنَِ۾ (المومنون۔۱۰۹)
ترجمہ: اے ہمارے رب!ہم ایمان لائے تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو سب مہربانوں سے بہتر ہے۔
فضیلت: طلبِ رحم و مغفرت کی دعا پڑھنے والوں کے لئے خُدا تعالیٰ نے بڑی فضیلت فرمائی ہے۔

یہ دین و دنیا کے لئے خیر و برکت طلب کرنے اور دوزخ کے عذاب سے نجات پانے کی جامع ترین دعا ہے



رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ۾ (البقرۃ۔۲۰۱)
ترجمہ: اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھی خیر و برکت دے اور آخرت میں بھی خیر و برکت دے اور ہم کو دوزخ کے عذاب سے بچا۔
فضیلت: یہ دین و دنیا کے لئے خیر و برکت طلب کرنے اور دوزخ کے عذاب سے نجات پانے کی جامع ترین دعا ہے۔

جب حضرت ابراہیم علیہ السلام بیت المقدس میں تشریف لائے تو اولاد کے لئے یہ دعا مانگی تھی



رَبِّ ھَبْ لِیْ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ۾ (الصّٰفّٰت۔۱۰۰)
ترجمہ: اے رب! مجھے (اولاد) عطا فرما (جو) سعادت مندوں میں سے (ہو)۔
فضیلت: جب حضرت ابراہیم علیہ السلام بیت المقدس میں تشریف لائے تو اولاد کے لئے یہ دعا مانگی تھی۔

طلبِ اولاد کے لئے دعا



رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًاوَّاَنْتَ خَیْرُالْوٰرِثِیْنَ۾ (الانبیأ۔۸۹)
ترجمہ: اے میرے پروردگار مجھ کو اکیلا (یعنی بے اولاد) نہ چھوڑ اور ‘‘یوں تو’’ تو سب سے بہتر وارث ہے۔
فضیلت:ارشادِ الٰہی سے یہی دعا حضرت زکریا علیہ السلام نے ضعیفی میں طلبِ اولاد کے لئے کی اور سو برس کی عمر میں فرزند پایا۔

یہ دعا طلب اولاد کی دعا ہے



رَبِّ ھَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْکَ ذُرِّیَّۃً طَیِّبَۃً ط اِنَّکَ سَمِعُ الدُّعَآ ئِ۾ (العمران۔۳۸)
ترجمہ: اے میرے رب! مجھ کو اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطاکر بے شک تو دُعا کو سننے والا ہے۔
فضیلت:یہ دعا طلب اولاد کی دعا ہے جو حضرت زکریا علیہ السلام نے بُڑھاپے میں کی تھی چنانچہ دعا قبول ہوئی اور حضرت یحییٰ علیہ السلام پیدا ہوئے۔

جب کسی دشمن سے خوف اور نقصان کا خطرہ ہو تو اس کا ورد زیادہ تعداد میں کرنا چاہیے



وَاللّٰہُ اَعْلَمُ بِاَعْدَ آ ئِکُمْ ط وَکَفٰی بِاللّٰہِ وَلِیًّا وَّکَفٰی بِاللّٰہِ نَصِیْرًا۾ (النسأ۔۴۵)
ترجمہ: اور اللہ تمہارے دشمنوں کو اچھی طرح جانتا ہے اور اللہ کافی رفیق ہے اللہ کافی مددگار ہے۔
فضیلت: جب کسی دشمن سے خوف اور نقصان کا خطرہ ہو تو اس کا ورد زیادہ تعداد میں کرنا چاہیے اس کی برکت سے دشمن نقصان نہیں پہنچائے گا بلکہ ورد کرنے والا دشمن پر غالب رہے گا۔

ہر قسم کی مصیبت و پریشانی دور ہوگی اور ہر کام کا اچھا نتیجہ نکلے گا اور خدا کی مدد حاصل ہوگی



رَبِّ یَسِّرْ وَلَا تُعَسِّرْ وَتَمِّمْ بِالْخَیْرِ وَبِکَ نَسْتَعِیْنَ ط
ترجمہ: اے میرے خدا آسان کر اور مشکل نہ کر اور بھلائی کے ساتھ پورا کر اور ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں۔
فضیلت:کسی کام میں مشکلات کا سامنا ہو تو بعد نمازِ عشأ ایک سو بار پڑھے اور ہر نماز کے بعد گیارہ مرتبہ پڑھنے سے بھی کامیابی حاصل ہوتی ہے ہر قسم کی مصیبت و پریشانی دور ہوگی اور ہر کام کا اچھا نتیجہ نکلے گا اور خدا کی مدد حاصل ہوگی۔

تکلیف اور پریشانی کے وقت پڑھنے کی دعا



وَاُفَوِّ ضُ اَمْرِیْٓ اِلَی اللّٰہِ ط اِنَّ اللّٰہَ بَصِیْرٌم بِالْعِبَادِ۾ (المومن۔۴۴)
ترجمہ: اور میں اپنے تمام کام اللہ پر چھوڑتا ہوں بے شک اللہ سب بندوں کا نگہبان ہے۔
فضیلت: ۱۔ جب لوگوں کی طرف سے تکلیف اور پریشانی ہوئی ہو تو اس کا زیادہ سے زیادہ ورد کرنا ہر تکلیف سے نجات دے گا۔
۲۔ جس شخص پر مقدمہ چلتا ہو یا اس کا حق نہ ملے تو روزانہ ایک سو دفعہ پڑھنے سے انشأ اللہ اسے کامیابی ہوگی۔

بوقتِ جہاد کی دعا



رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوْ بَنَا وَاِسْرَافَنَا فِیْٓ اَمْرِنَا وَثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ۾ (العمران۔۱۴۷)
ترجمہ: اے ہمارے رب! ہمارے گناہ اور جو ہمارے کام میں ہم سے زیادتی ہوئی (وہ) بخش دے اور ہمارے قدم ثابت رکھ اور ہم کو قومِ کفار پر مدد (فتح) دے۔
فضیلت: بوقتِ جہاد کی دعا۔

مظلوم اور کمزور حالت میں کفّار کے جوروستم سے نجات پانے کی دعا



رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا مِنْ ھٰذِہِ الْقَرْیَۃِ الظَّالِمِ اَھْلُھَا ج وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ وَلِیَّا ج وَّاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ نَصِیْرًا ۾ (النسأ۔۷۵)
ترجمہ: اے ہمارے رب! ہم کو اس بستی سے نکال کہ یہاں کے لوگ ظالم ہیں اور ہمارے واسطے اپنے پاس سے کوئی حمایتی کر دے، اور ہمارے واسطے اپنے پاس سے (کسی کو) مدد گار کر دے۔
فضیلت: مظلوم اور کمزور حالت میں کفّار کے جوروستم سے نجات پانے کی دعا ابتدأ اسلام میں جب کفّار قریش کے ہاتھوں ضعیف مسلمان مرد، عورت اور بچے ہمہ قسم کی تکلیف اُٹھا رہے تھے اس وقت تنگ آکر انہوں نے یہ دعا مانگی تھی۔

اس دعا کو ہر مصیبت، غم اور دکھ کے وقت میں زیادہ سے زیادہ پڑھنا چاہیے



حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ ط عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا
ترجمہ: اللہ ہمارے لیے کافی ہے اور بہترین کارساز ہے۔
فضیلت: حضرت عبداللہ بن عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ جب سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کو نمرود نے آگ میں ڈالا تو آپ علیہ السلام نے یہ دعا پڑھی تھی اور اس کی برکت سے آپ علیہ السلام آگ سے محفوظ رہے چنانچہ اس دعا کو ہر مصیبت، غم اور دکھ کے وقت میں زیادہ سے زیادہ پڑھنا چاہیے۔

آیت کریمہ ۔ کوئی بھی آفت اور مصیبت کے وقت پڑھنے سے بہت فائدے ہوتے ہیں



لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ ۞ (الانبیأ۔ ۸۷)
ترجمہ: کوئی معبود نہیں اس کے سوا وہ ذات پاک ہے بے شک میں ظالموں میں سے ہوں۔
فضیلت: قرآن کی اس آیت مبارکہ میں اسم اعظم ہونے کے بارے میں کئی بزرگوں کی رائے ہے۔ کوئی بھی آفت اور مصیبت کے وقت پڑھنے سے بہت فائدے ہوتے ہیں۔
جب حضرت یونس علیہ السلام کو مچھلی نگل گئی تھی تو آپ علیہ السلام نے مچھلی کے پیٹ میں اس دعا کا ورد کیا تھا۔

رنج و مصیبت کے وقت اس دعا کو پڑھنا دل کو سکون بخشتا ہے



اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۞ (البقرۃ ۔ ۱۵۶)
ترجمہ: ہم اللہ ہی کے مال ہیں (ہم کو جس حال میں چاہے رکھے) اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔
فضیلت: رنج و مصیبت کے وقت اس دعا کو پڑھنا دل کو سکون بخشتا ہے۔

پاکیزگی اور پابندی کے ساتھ روزانہ دعا کا ورد زیادہ تعداد میں کرنے سے کئی فائدے ہیں



اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِ ھِمْ وَنَعُوْذُ بِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ ط
ترجمہ: اے اللہ ہم عدو (دشمن) کے لیے ان کے مقابلے میں تجھے رکھتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے بچنے کے لئے تیری پناہ مانگتے ہیں۔
فضیلت: پاکیزگی اور پابندی کے ساتھ روزانہ دعا کا ورد زیادہ تعداد میں کرنے سے کئی فائدے ہیں روایت ہے کہ جب حضورﷺ کو قوم کی طرف سے کوئی ڈر محسوس ہوتا تو آپﷺ اس زیادہ سے زیادہ پڑھتے۔

اس دعا کی بدولت لشکر طالوت نے باوجود قلت تعداد کے جالوت کے لشکر کثیر پر فتح پائی تھی



رَبَّنَآ اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًاوَّثَبِّتْ اَقْدَا مَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ ۞ (البقرۃ ۔۲۵)
ترجمہ: اے اللہ ہمارے رب! ہم پر صبر ڈال دے اور ہمارے پاؤں جمائے رکھ اور کافروں کی جماعت پر ہم کو فتح دے۔
فضیلت: اس دعا کی بدولت لشکر طالوت نے باوجود قلت تعداد کے جالوت کے لشکر کثیر پر فتح پائی تھی۔

دعأ حصن بیت (یعنی چور وغیرہ سے گھر محفوظ رکھنے کی دعا)



دعأ حصن بیت (یعنی چور وغیرہ سے گھر محفوظ رکھنے کی دعا)
رات کو سوتے وقت یہ آیت پڑھ کر سو جائے اگر چور آبھی جائے تو گھر سے مال چرا کر بھاگ نہ سکے گا تمام راستے اس کے لیے بند ہو جائیں گےآیت یہ ہے
قُلِ ادْعُو اللہَ اَوِادْعُوالرَّحْمٰنَ ط اَیَّامَّا تَدْ عُوْافَلَہُ الْاَسْمَآ  ٔ    ُ الْحُسْنٰی ج وَلَاتَجْھَرْ بِصَلَتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِھَا وَابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلاً ۞ (بنی اسرائیل ۱۱۰)

جلے ہوئے کے لیے دعا



جلے ہوئے کے لیے دعا
جلے ہوئے شخص پر یہ پڑھ کر دم کرے
اَذْھِبِ الْبَاْسَ رَبَّ النَّاسِ اِشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَاشَافِیَ اِلَّآ اَنْتَ ط
ترجمہ: دور کر دے تکلیف کو اے لوگوں کے پروردگار شفا دے دے تو ہی شفا دینے والا ہے تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں۔

قرآنی دعائیں اور مسنون دعائیں


قرآنی دعائیں اور مسنون دعائیں
قرآنی دعاؤں کو چند وجوہات کی بنأ پر ترجیح حاصل ہے۔
جب خود حاکم عرضی کا مضمون بتلا دیتا ہے تو اس کی منظوری میں پھر کسی شک کی گنجائش نہیں رہتی اسی طرح جو دعائیں اللہ تعالیٰ نے خود تعلیم فرمائی ہیں تو وہ بلا شک قبولیت میں سب سے زیادہ قریب ہیں۔
ان میں جس قدر دینی و دنیوی ضرورتوں کی رعایت کی گئی ہے اگر ہم لوگ قیامت تک بھی سوچیں تو ممکن نہیں کہ ایسے جامع مضامین تجویز کر سکیں۔ بعض اوقات دعا کے مضمون میں بے ادبی ہو جاتی ہے جس سے دعا الٹی وبالِ جان ہو جاتی ہے۔
مثلاً:۔ کسی صحابیؓ نے صبر کی دعا کی تھی اور حضورﷺ نے ارشاد فرمایا تھا کہ تم نے بلا کی درخواست کی اور ایک صحابیؓ نے یہ دعا کی تھی کہ جتنا عذاب مجھ کو آخرت میں ہونا ہو وہ سب یہیں ہو جائے تو حضورﷺ نے ان کو تنبیہہ فرمائی تھی مطلب یہ ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت کے علاوہ جس کسی کو مزید تسکین کے لئے دعاؤں کا ورد کرنا ہو وہ ان دعاؤں کا ورد کرے۔

یہ دعائیں اکثر انبیأ علیہم السلام کی ہیں اور دیناوی

اگر تمہارا دشمن تمہارے سے زیادہ طاقت ور ہو اور اس سے مقابلے کا وقت آئے تو یہ وظیفہ کریں




اگر تمہارا دشمن تمہارے سے زیادہ طاقت ور ہو اور اس سے مقابلے کا وقت آئے تو ہر نماز کے بعد ایک سو گیارہ (۱۱۱) مرتبہ
اَللّٰہُ، اَللَّطِیْفُ، اَلرَّحِیْمُ
کا وظیفہ کریں۔

اگر کوئی شخص تمہارے پیسے نہ دیتا ہو تو ہر نماز کے بعد سو مرتبہ


اگر کوئی شخص تمہارے پیسے نہ دیتا ہو تو ہر نماز کے بعد سو مرتبہ
اَللّٰہُ، اَلْفَتَّاحُ، اَلْجَامِعُ
پڑھے۔

عمل مجرّب و اکسیر



عمل مجرّب و اکسیر
اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَا ہُ وَیَکْشِفُ السُّوْٓئَ ط (النمل:۶۲)
ترجمہ: بھلا کون پہنچاتا ہے بے کس کی پکار کو جب اس کو پکارتا ہے اور دور کر دیتا ہے سختی۔
روزانہ بعد نمازِ عشأ پانچ سو مرتبہ پڑھیں، چالیس دن تک یہی عمل کریں۔ انشأ اللہ تعالیٰ ہر جائز مُراد بر آئے گی۔ وظیفہ کے شروع و آخر میں گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھیں۔

گھر میں داخل ہونے کی دُعا



گھر میں داخل ہونے کی دُعا
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسْئَلُکَ خَیْرَ الْمَوْلَجِ وَخَیْرَالْمَخْرَجِ بِسْمِ اللّٰہِ وَلَجْنَا وَعَلَی اللّٰہِ رَبَّنَا تَوَکَّلْنَا ط (مشکوٰۃ۲۱۵ ، ابوداؤد)
ترجمہ: اے اللہ! میں تجھ سے گھر میں آنے کی بھلائی مانگتا ہوں، میں اللہ کے نام سے داخل ہوا اور اپنے رب اللہ پر میں نے توکل (بھروسہ) کیا۔۔

گھر سے باہر نکلنے کی دُعا



گھر سے باہر نکلنے کی دُعا
بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ لَاحَوْلَ وَقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ط (مشکوٰۃ۲۱۵ ترمذی)
ترجمہ: اللہ کے نام کی برکت سے اللہ پر بھروسہ کرتا ہوا نکلتا ہوں
نہ روک ہے بدی سے اور نہ قوت ہے نیکی پر مگر اللہ کی مدد سے۔

بیت الخلأ سے نکلنے کی دُعا



بیت الخلأ سے نکلنے کی دُعا
غُفْرَانَکَ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَذْھَبَ عَنِّی الْاَذٰی وَعَافَانِیْ ط (مشکوٰۃ۴۰۴)
ترجمہ: میں تجھ سے بخشش مانگتا ہوں۔ سب تعریفیں اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہیں جس نے مجھ سے اذیّت دُور کی اور مجھے عافیت دہ۔

بیت الخلأ جانے کی دُعا



بیت الخلأ جانے کی دُعا
اَللّٰہُمَّ اِنِّیْٓ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَآ ئِثِ ط (مشکوٰۃ۴۲)
ترجمہ: میں اللہ کی پناہ چاہتا/چاہتی ہوں تمام ناپاکیوں اور پلیدیوں سے۔

نیند سے جاگتے وقت کی دُعا



نیند سے جاگتے وقت کی دُعا
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَاتَنَا وَ اِلَیْہِ النُّشُوْرُ ط (مشکوٰۃ)
ترجمہ: تمام تعریفیں اللہ کے واسطے جس نے ہم کو ہمارے مرنے کے بعد جِلایا اور اس کی طرف اُٹھ کر جانا ہے۔

رات کو سوتے وقت کی دُعا



رات کو سوتے وقت کی دُعا
اَللّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیٰی ط (مشکوٰۃ)
ترجمہ: اے اللہ تیرے نام سے مرتا ہوں اور تیرے نام سے جیتا ہوں۔

کھانا کھا چکنے کے بعد کی دُعا



کھانا کھا چکنے کے بعد کی دُعا
حضور نبی کریمﷺ کھانا کھانے کے بعد یہ دُعا پڑھا کرتے تھے۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِٓیْ اَطْعَمَنَا وَسَقَنَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِیْنَ (مشکوٰۃ)
ترجمہ: سب تعریفیں اس اللہ کے لئے جس نے ہم کو کھلایا اور پلایا اور ہم کو مسلمان بنایا۔

کھانا کھانے اور پینے کی دُعا



کھانا کھانے اور پینے کی دُعا
حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تم کھانا کھاؤ یا پیؤ تو یہ دُعا پڑھ لیا کرو۔
بِسْمِ اللّٰہِ وَعلٰی بَرَکَتِ اللّٰہِ۔
ترجمہ: اللہ کے نام سے اللہ کی برکت سے شروع کرتا ہوں۔
اگر ابتدا میں بسم اللہ بھول جائے تو یاد آئے یوں کہہ لے
بِسْمِ اللّٰہِ اَوَّلَہٗ وَاٰخِرَہٗ ۔ (مشکٰوۃ)